اسرائیل میں مقبوضہ بیت المقدس کے قریب جنگلات میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی، جسے دہائی کی سب سے بڑی آگ قرار دیا جارہا ہے، آتشزدگی کے نتیجے میں کم ازکم 23 افراد زخمی ہوگئے جبکہ مقبوضہ بیت المقدس اور تل ابیب کے درمیان شاہراہ کو بند کردیا گیا ہے، صہیونی حکومت نے ملک میں ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے آگ پر قابو پانے کے لیے عالمی برادری سے مدد مانگ لی۔
فرانسیسی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے قریب جنگلات میں لگنے والی آگ کے باعث اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے قومی ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ آگ مقبوضہ بیت المقدس تک پہنچ سکتی ہے۔
ترک نشریاتی ادارے ’انادولو‘ کی رپورٹ کے مطابق تل ابیب نے بدھ کو شدید گرمی کی وجہ سے لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے بین الاقوامی امداد کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام نے وسطی اسرائیل کے کئی قصبوں کو خالی کرا لیا ہے اور ایک اہم شاہراہ کو بند کر دیا ہے۔