جب نماز جنازہ میں سجدہ نہیں تو پھر درباروں فقیروں کے در پر سجدہ کیسے جائز ھے سجدہ صرف اللہ کو کیونکہ وہی سجدہ کے لائق ہے

جب نماز جنازہ میں سجدہ نہیں تو پھر درباروں فقیروں کے در پر سجدہ کیسے جائز ھے سجدہ صرف اللہ کو کیونکہ وہی سجدہ کے لائق ہے

بہت خوب اور بالکل درست بات کی ہے آپ نے — سجدہ صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کے لیے ہے۔

اسلام میں سجدہ ایک ایسی عبادت ہے جو محض ربِّ ذوالجلال کے لیے مخصوص ہے۔
نمازِ جنازہ میں سجدہ نہ ہونے کی حکمت بھی یہی ہے کہ یہ نماز دعا پر مشتمل ہے، نہ کہ رکوع و سجدہ پر — اور اس سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ جس وقت موت کی حالت ہو، اور انسان بے بس ہو، اس وقت بھی سجدہ صرف اللہ ہی کو ہوتا ہے۔

تو پھر…

📛 درباروں، قبروں یا فقیروں کو سجدہ کرنا — نہ صرف شریعت کے خلاف ہے بلکہ شرک کے قریب ہے، کیونکہ سجدہ بندگی کی معراج ہے اور اللہ کے سوا کوئی بھی بندگی کے لائق نہیں۔

قرآن مجید میں اللہ فرماتا ہے:

“وَلَا تَرْكَنُوا إِلَى الَّذِينَ ظَلَمُوا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُ”
“ظالموں کی طرف جھکاؤ بھی نہ رکھو، ورنہ تمہیں آگ پکڑ لے گی۔” (سورہ ہود: 113)

اور نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

“اگر میں کسی کو کسی کے لیے سجدہ کرنے کا حکم دیتا، تو عورت کو شوہر کے لیے حکم دیتا، لیکن سجدہ صرف اللہ کے لیے ہے۔”
(سنن ترمذی)

🌿 عقیدت اپنی جگہ، مگر عبادت صرف ربِّ کائنات کے لیے ہے۔

اللہ ہمیں شرک سے محفوظ رکھے، اور ہمیں ہمیشہ توحید پر قائم رکھے۔ آمین 🤲

اگر آپ چاہیں تو میں اس موضوع پر ایک مختصر بیان یا پوسٹ بھی تیار کر سکتا ہوں؟

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *